Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

دل سے اب رسم و راہ کی جائے لب سے کم ہی نباہ کی جائے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • دل سے اب رسم و راہ کی جائے لب سے کم ہی نباہ کی جائے

    دل سے اب رسم و راہ کی جائے
    لب سے کم ہی نباہ کی جائے

    گفتگو میں ضرر ہے معنی کا
    گفتگو گاہ گاہ کی جائے

    ایک ہی تو ہوس رہی ہے ہمیں
    اپنی حالت تباہ کی جائے

    ہوس انگیز ہوں بدن جن کے
    اُن میں سب سے نباہ کی جائے

    اپنے دل کی پناہ میں آ کر
    زندگی بے پناہ کی جائے

    ذات اپنی گواہ کی جائے
    بند آنکھوں نگاہ کی جائے

    ہم تو بس اپنی چاہ میں ہیں مگن
    کچھ تو اس کی بھی چاہ کی جائے

    ایک ناٹک ہے زندگی جس میں
    آہ کی جائے، واہ کی جائے

    دل! ہے اس میں ترا بَھلا کہ تری
    مملکت بے سپاہ کی جائے

    ملکہ جو بھی اپنے دل کی نہ ہو
    جونؔ ! وہ بے کلاہ کی جائے
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X