Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

دل گماں تھا گمانیاں تھے ہم ہاں میاں داستانیاں تھے ہم

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • دل گماں تھا گمانیاں تھے ہم ہاں میاں داستانیاں تھے ہم

    دل گماں تھا گمانیاں تھے ہم
    ہاں میاں داستانیاں تھے ہم

    ہم سُنے اور سُنائے جاتے تھے
    رات بھرکی کہانیاں تھے ہم

    جانے ہم کِس کی بُود کا تھے ثبوت
    جانے کِس کی نشانیاں تھے ہم

    چھوڑتے کیوں نہ ہم زمیں اپنی
    آخرش آسمانیاں تھے ہم

    ذرہ بھر بھی نہ تھی نمود اپنی
    اور پھر بھی جہانیاں تھے ہم

    ہم نہ تھے ایک آن کے بھی مگر
    جاوداں، جاودانیاں تھے ہم

    روز اِک رَن تھا تیر و ترکش بِن
    تھے کمیں اور کمانیاں تھے ہم

    ارغوانی تھا وہ پیالۂ ناف
    ہم جو تھے ارغوانیاں تھے ہم

    نار پستان تھی وہ قتّالہ
    اور ہوس درمیانیاں تھے ہم

    ناگہاں تھی اک آنِ آن کہ تھی
    ہم جو تھے ناگہانیاں تھے ہم
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X