Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

دل جو اک جائے تھی دنیا ہوئی آباد اس میں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • دل جو اک جائے تھی دنیا ہوئی آباد اس میں

    دل جو اک جائے تھی دنیا ہوئی آباد اس میں
    پہلے سنتے ہیں کہ رہتی تھی کوئی یاد اس میں

    وہ جو تھا اپنا گمان آج بہت یاد آیا
    تھی عجب راحتِ آزادیِ ایجاد اس میں

    ایک ہی تو وہ مہم تھی جسے سر کرنا تھا
    مجھے حاصل نہ کسی کی ہوئی امداد اس میں

    ایک خوشبو میں رہی مجھ کو تلاشِ خدوخال
    رنگ فصیلیں مری یارو ہوئیں برباد اس میں

    باغِ جاں سے تُو کبھی رات گئے گزرا ہے
    کہتے ہیں رات میں کھیلیں ہیں پری زاد اِس میں

    دل محلے میں عجب ایک قفس تھا یارو
    صید کو چھوڑ کے رہنے لگا صیاد اس میں
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X