Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

شہر میں آیا ہوں اپنے آج شام اک سرائے میں ہوں میں ٹھیرا ہوا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • شہر میں آیا ہوں اپنے آج شام اک سرائے میں ہوں میں ٹھیرا ہوا

    کوئی بھی کیوں مجھ سے شرمندہ ہوا
    میں ہوں اپنے طور کا ہارا ہوا

    دل میں ہے میرے کئی چہروں کی یاد
    جانیے میں کِس سے ہوں رُوٹھا ہوا

    شہر میں آیا ہوں اپنے آج شام
    اک سرائے میں ہوں میں ٹھیرا ہوا

    بے تعلق ہوں اب اپنے دل سے بھی
    میں عجب عالم میں بے دنیا ہوا

    ہے عجب اک تیرگی در تیرگی
    کہکشانوں میں ہوں میں لپٹا ہوا

    اب ہے میرا کربِ ذات آساں بہت
    اب تو میں اس کو بھی ہوں بھُولا ہوا

    مال بازارِ زمیں کا تھا میں *جون*
    آسمانوں میں میرا سودا ہوا
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X