Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

یارو نگہ یار کو ، یاروں سے گلہ ہے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • یارو نگہ یار کو ، یاروں سے گلہ ہے


    یارو نگہ یار کو ، یاروں سے گلہ ہے
    خونیں جگروں ، سینہ فگاروں سے گلہ ہے
    جاں سے بھی گئے ، بات بھی جاناں کی نہ سمجھی
    جاناں کو بہت عشق کے ماروں سے گلہ ہے
    اب وصل ہو یا ہجر ، نہ اب تک بسر آیا
    اک لمحہ ، جسے لمحہ شماروں سے گلہ ہے
    اڑتی ہے ہر اک شور کے سینے سے خموشی
    صحراؤں پر شور دیاروں سے گلہ ہے
    بیکار کی اک کارگزاری کے حسابوں
    بیکار ہوں اور کار گزاروں سے گلہ ہے
    بے فصل اشاروں سے ہوا خونِ جنوں کا
    ان شوخ نگاہوں کے اشاروں سے گلہ ہے

    jon elia
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X