اِس عشق میں پورا کبھی ساماں نہیں دیکھا
دامن پہ نظر کی تو گریباں نہیں دیکھا
تازہ اثر، اے جذبۂ پنہاں نہیں دیکھا
مدت ہوئی شمشیر کو عریاں نہیں دیکھا
اللہ ری، مجبوری ء آدابِ محبت
گلشن میں رہے اور گلستاں نہیں دیکھا
بےکار گئی سعئ محبت بھی ہماری
حاصل بجز اک دیدہ ء حیراں نہیں دیکھا
اللہ ری، مری تیز روی جوشِ جنوں میں
مڑ کر جو نظر کی تو بیاباں نہیں دیکھا
٭٭٭