Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

کیا آگیا خیال دلِ بےقرار میں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • کیا آگیا خیال دلِ بےقرار میں


    کیا آگیا خیال دلِ بےقرار میں

    خود آشیاں کو آگ لگا دی بہار میں

    محشر میں عرضِ شوق کی امید کیا کروں
    دل ہی تو ہے، رہا نہ رہا اختیار میں

    دستِ جنونِ عشق کی گل کاریاں نہ پوچھ
    ڈوبا ہوا ہوں سر سے قدم تک بہار میں

    صورت دکھا کے پھر مجھے بےتاب کر دیا
    اک لطف آ چلا تھا غمِ انتظار میں

    رگ رگ میں دل ہے، دل میں تڑپ دردِ عشق کی
    محشر بنا ہوا ہوں تمنائے یار میں

    تھم تھم کے دل سے چھیڑ ہو، تیرِ نگاہ یار!
    کیا لطف، جب ہمیں نہ رہے اختیار میں
    ٭٭٭

Working...
X