Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

کام آخر جذبۂ بے اختیار آ ہی گیا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • کام آخر جذبۂ بے اختیار آ ہی گیا


    کام آخر جذبۂ بے اختیار آ ہی گیا

    دل کچھ اس صورت سے تڑپا، اُن کو پیار آ ہی گیا

    جب نگاہیں اُٹھ گئیں، اللہ رے معراجِ شوق
    دیکھتا کیا ہوں وہ جانِ انتظار آ ہی گیا

    ہائے یہ حسنِ تصور کا فریبِ رنگ و بو
    میں یہ سمجھا جیسے وہ جانِ بہار آ ہی گیا

    ہاں سزا دے اے خدائے شوق، اے توفیقِ غم
    پھر زبانِ بے ادب پر ذکر یار آ ہی گیا

    اس طرح خوش ہوں کسی کے وعدۂ فردا پہ میں
    در حقیقت جیسے مجھ کو اعتبار آ ہی گیا

    ہائے کافر دل کی یہ کافر جنوں انگیزیاں
    تم کو پیار آئے نہ آئے ، مجھ کو پیار آ ہی گیا

    درد نے کروٹ ہی بدلی تھی کہ دل کی آڑ سے
    دفعتاً پردہ اُٹھا اور پردہ دار ہی آگیا

    دل نے اک نالہ کیا آج اس طرح دیوانہ وار
    بال بکھرائے کوئی مستانہ وار آ ہی گیا

    جان ہی دے دی جگر نے آج پائے یار پر
    عمر بھر کی بے قراری کو قرار آ ہی گیا
    ٭٭٭


Working...
X