Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ایک رنگیں نقاب نے مارا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ایک رنگیں نقاب نے مارا


    ایک رنگیں نقاب نے مارا

    حُسن بن کر حجاب نے مارا

    جلوۂ آفتاب کیا کہیئے
    سایۂ آفتاب نے مارا

    اپنے سینے ہی پر پڑا اکثر
    تیر جو اضطراب نے مارا

    نگہِ شوق و دعویء دیدار
    اس حجاب الحجاب نے مارا

    ہم نہ مرتے ترے تغافل سے
    پرسش بے حساب نے مارا

    لذت دید بے جمال نہ پوچھ
    درد بے اضطراب نے مارا

    چھپتے ہیں اور چھپا نہیں جاتا
    اس ادائے حجاب نے مارا

    حشر تک ہم نہ مرنے والوں کو
    مرگِ نا کامیاب نے مارا

    پاتے ہی اک اشارۂ نازک
    دم نہ پھر اضطراب نے مارا

    دل کہ تھا جانِ زیست آہ جگر
    اسی خانہ خراب نے مارا
    ٭٭٭

Working...
X