Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

HUm na howay to kaoi Ufaq Mehtaab Naii Dikhay Gaa

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • HUm na howay to kaoi Ufaq Mehtaab Naii Dikhay Gaa




    ہم نہ ہوئے تو کوئی افق مہتاب نہیں دیکھے گا
    ایسی نیند اڑے گی پھر کوئی خواب نہیں دیکھے گا

    نرمی اور مٹھاس میں ڈوبا یہی مہذب لہجہ
    تلخ ہوا تو محفل کے آداب نہیں دیکھے گا

    پیش لفظ سے اختتام تک پڑھنے والا قاری
    جس میں ہم تحریر ہیں بس وہی باب نہیں دیکھے گا

    لہو رلاتے خاک اڑاتے موسم کی سفاکی
    دیکھتے ہیں کب تک یہ شہر گلاب نہیں دیکھے گا

    بپھرے ہوئے دریا کو ہوا کا ایک اشارہ کافی
    کوئی گھر کوئی بھی گھر سیلاب نہیں دیکھے گا

    بے معنی بے مصرف عمر کی آخری شام کا آنسو
    ایک سبب دیکھے گا سب اسباب نہیں دیکھے گا

    اک ہجرت اور ایک مسلسل دربدری کا قصہ
    سب تعبریں دیکھیں گے کوئی خواب نہیں دیکھے گا
    :(

  • #2
    Re: HUm na howay to kaoi Ufaq Mehtaab Naii Dikhay Gaa

    سب تعبیریں دیکھیں گے کوئی خواب نہیں دیکھے گا
    بہت عمدہ انتخاب
    :star1:

    Comment

    Working...
    X