Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو، اس شہر ميں جی کو لگانا کيا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو، اس شہر ميں جی کو لگانا کيا





    انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو، اس شہر ميں جی کو لگانا کيا
    وحشی کو سکوں سےکيا مطلب، جوگی کا نگر ميں ٹھکانا کيا

    اس دل کے دريدہ دامن کو، ديکھو تو سہی سوچو تو سہی
    جس جھولی ميں سو چھيد ہوئے، اس جھولی کا پھيلانا کيا

    شب بيتی ، چاند بھی ڈوب چلا ، زنجير پڑی دروازے میں
    کيوں دير گئے گھر آئے ہو، سجنی سے کرو گے بہانا کيا

    پھر ہجر کی لمبی رات مياں، سنجوگ کی تو يہی ايک گھڑی
    جو دل ميں ہے لب پر آنے دو، شرمانا کيا گھبرانا کيا

    اس روز جو اُن کو دیکھا ہے، اب خواب کا عالم لگتا ہے
    اس روز جو ان سے بات ہوئی، وہ بات بھی تھی افسانہ کیا

    اس حُسن کے سچے موتی کو ہم ديکھ سکيں پر چُھو نہ سکيں
    جسے ديکھ سکيں پر چُھو نہ سکيں وہ دولت کيا وہ خزانہ کيا

    اس کو بھی جلا دُکھتے ہوئے مَن، اک شُعلہ لال بھبوکا بن
    یوں آنسو بن بہہ جانا کیا؟ یوں ماٹی میں مل جانا کیا

    جب شہر کے لوگ نہ رستہ ديں، کيوں بن ميں نہ جا بسرام کرے
    ديوانوں کی سی نہ بات کرے تو اور کرے ديوانہ کيا



    ابن انشاء

    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X