خمار غم ھے مہکتی فضا میں جیتے ھیں
تیرے خیال کی آب و ہوا میں جیتے ہیں
فراق ِیار میں سانسوں کو روکے رکھتے ہیں
ہر ایک لمحہ گزرتی قضا میں جیتے ہیں
نہ بات پوری ہوئی تھی کہ رات ٹوٹ گئی
ادھورے خواب کی آدھی سزا میں جیتے ہیں
بڑے تپاک سے ملتے ہیں ملنے والے مجھے
وہ میرے دوست ہیں، تیری وفا میں جیتے ہیں
تمہاری باتوں میں کوئی مسیحا بستا ہے
حسیں لبوں سے برستی شفا میں جیتے ہیں
گلزار
تیرے خیال کی آب و ہوا میں جیتے ہیں
فراق ِیار میں سانسوں کو روکے رکھتے ہیں
ہر ایک لمحہ گزرتی قضا میں جیتے ہیں
نہ بات پوری ہوئی تھی کہ رات ٹوٹ گئی
ادھورے خواب کی آدھی سزا میں جیتے ہیں
بڑے تپاک سے ملتے ہیں ملنے والے مجھے
وہ میرے دوست ہیں، تیری وفا میں جیتے ہیں
تمہاری باتوں میں کوئی مسیحا بستا ہے
حسیں لبوں سے برستی شفا میں جیتے ہیں
گلزار