koi khamosh zakham lagti hai - zindagi aik nazam lagti hai by Gulzar
کوئی خاموش زخم لگتی ہے
زندگی ایک نظم لگتی ہے
بزم_ یاراں میں رہتا ہوں تنہا
اور تنہائی بزم لگتی ہے
ہم سے چاہے کہیں کی بات کرو
ہوتی تم پر ہی ختم لگتی ہے
اپنے سایے پہ پاؤں رکھتا ہوں
چھاؤں چھالوں کو نرم لگتی ہے
چاند کی نبض دیکھتا ہوں میں
رات کی سانس گرم لگتی ہے
یہ روایت کے درد مہکے رہیں
دل کی دیرینہ رسم لگتی ہے
شاعر : گلزار
کوئی خاموش زخم لگتی ہے
زندگی ایک نظم لگتی ہے
بزم_ یاراں میں رہتا ہوں تنہا
اور تنہائی بزم لگتی ہے
ہم سے چاہے کہیں کی بات کرو
ہوتی تم پر ہی ختم لگتی ہے
اپنے سایے پہ پاؤں رکھتا ہوں
چھاؤں چھالوں کو نرم لگتی ہے
چاند کی نبض دیکھتا ہوں میں
رات کی سانس گرم لگتی ہے
یہ روایت کے درد مہکے رہیں
دل کی دیرینہ رسم لگتی ہے
شاعر : گلزار