Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ہم مسافر یونہی مصروفِ سفر جائیں گے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ہم مسافر یونہی مصروفِ سفر جائیں گے

    ہم مسافر یونہی مصروفِ سفر جائیں گے
    بے نشاں ہو گئے جب شہر تو گھر جائیں گے

    کس قدر ہو گا یہاں مہر و وفا کا ماتم
    ہم تری یاد سے جس روز اتر جائیں گے

    جوہری بند کیے جاتے ہیں بازارِ سخن
    ہم کسے بیچنے الماس و گہر جائیں گے

    نعمتِ زیست کا یہ قرض چکے گا کیسے
    لاکھ گھبرا کے یہ کہتے رہیں، مر جائیں گے

    شاید اپنا بھی کوئی بیت حُدی خواں بن کر
    ساتھ جائے گا مرے یار جدھر جائیں گے

    فیض آتے ہیں رہِ عشق میں جو سخت مقام
    آنے والوں سے کہو ہم تو گزر جائیں گے

    شاعر فیض احمد فیض
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X