Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

دو عشق

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • دو عشق



    دوعشق


    تازہ ہیں ابھی یاد میں اے ساقی گلفام
    وہ عکس ِ رخ ِ یار سے لہکے ہوئے ایام
    وہ پھول سی کھلتی ہوئی دیدار کی ساعت
    وہ دل سا دھڑکتا، ہوا امید کا ہنگام


    امید کے لو جاگا غم ِ دل کا نصیبہ
    لو شوق کی ترسی ہوئی شب ہو گئی آخر
    لو ڈوب گئے درد کے بے خواب ستارے
    اب چمکے گا بے صبر نگاہوں کا مقدر

    اس بام سے نکلے گا تیرے حسن کا خورشید
    اُس کنج سے پھوٹے گی کرن رنگ حنا کی
    اس در سے بہے گا تیری رفتار کا سیماب
    اُس راہ پہ پھولے گی شفق تیری قبا کی


    پھر دیکھے ہیں وہ ہجر کے تپتے ہوئے دن بھی
    جب فکرِ دل و جاں میں فغاں بھل گئی ہے
    ہر شب وہ سیاہ بوجھ کہ دل بیٹھ گیا ہے
    ہر صبح کی لو تیر سے سینے میں لگی ہے


    تنہائی میں کیا کیا نہ تجھے یاد کیا ہے
    کیا کیا دل ِ زار نے ڈھونڈی ہیں پناہیں
    آنکھوں سے لگایا ہے کبھی دست ِ صبا کو
    ڈالی ہیں کبھی گردن ِ مہتاب میں بانہیں


    2


    چاہا ہے اسی رنگ میں لیلائے وطن کو
    تڑپا ہے اسی طور سے دل اس کی لگن میں
    ڈھونڈی ہے یونہی شوق نے آسائش منزل
    رخسار کے خم میں کبھی کاکل کی شکن میں

    اس جان ِ جہاں کو بھی یونہی قلب و نظر نے
    ہنس ہنس کے صدا دی ہے، کبھی رو رو کے پکارا
    پورے کئے سب حرف تمنا کے تقاصے
    ہر درد کو اجیالا، ہر ایک غم کے سنوارا

    واپس نہیں پھیرا کوئی فرمان جنوں کا
    تنہا نہیں لوٹی کبھی آواز جرس کی
    خیریت ِ جاں، راحت تن، صحتِ داماں
    سب بھول گئیں مصلحتیں اہل ہوس کی

    اس راہ پہ جو سب پہ گزرتی ہے
    تنہا پس ِ زنداں، کبھی رسوا سر بازار
    گرجے ہیں بہت شیخ سرگوشہ منبر
    کڑکے ہیں بہت اہل حکم برسر دربار

    چھوڑا نہیں غیروں نے کوئی ناوک دشنام
    چھوٹی نہیں اپنوں سے کوئی طرز ملامت
    اس عشق پہ نہ اُس عشق پہ نادم مگر دل
    ہر داغ اس دل میں بجز داغ ندامت


    :rose
    :(

  • #2
    Re: دو عشق

    thanks for sharing





    Comment

    Working...
    X