Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Qraz-i-nigha-e-yaar asa kar chukye ham by faiz ahmed faiz

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Qraz-i-nigha-e-yaar asa kar chukye ham by faiz ahmed faiz

    Qraz-i-nigha-e-yaar asa kar chukye ham by faiz ahmed faiz

    قرضِ نگاہِ یار ادا کر چکے ہیں ہم
    سب کچھ نثارِ راہِ وفا کر چکے ہیں ہم

    کچھ امتحانِ دستِ جفا کر چکے ہیں ہم
    کچھ اُن کی دسترس کا پتا کر چکے ہیں ہم

    اب احتیاط کی کوئی صورت نہیں رہی
    قاتل سے رسم و راہ سوا کر چکے ہیں ہم

    دیکھیں ہے کون کون، ضرورت نہیں رہی
    کوئے ستم میں سب کو خفا کر چکے ہیں ہم

    اب اپنا اختیار ہے چاہیں جہاں چلیں
    رہبر سے اپنی راہ جدا کر چکے ہیں ہم

    ان کی نظر میں، کیا کریں پھیکا ہے اب بھی رنگ
    جتنا لہو تھا صرفِ قبا کر چکے ہیں ہم

    کچھ اپنے دل کی خُو کا بھی شکرانہ چاہیے
    سو بار اُن کی خُو کا گِلا کر چکے ہیں ہم
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X