بول سکھی ، دل نے کس پل اُکسایا ہو گا؟
پگلی ، جس پل اُس کا درشن پایا ہو گا
بول سکھی ، کیوں چندہ تُجھ کو تانکے جھانکے؟
پگلی ، اس کو آخر کچھ تو بھایا ہو گا
بول سکھی ، نینوں سے نیند چُرائی کس نے ؟
پگلی ، وصل کا جس نے خواب دکھایاہو گا
بول سکھی ، وہ رُوٹھا رُوٹھا کیوں لاگے ہے ؟
پگلی ، بیری لوگوں نے سکھلایا ہو گا
بول سکھی ، کیوں منوا جل کر طُور بنا ہے ؟
پگلی ، پیتم نے جلوہ دِکھلایا ہو گا
بول سکھی ، کیوں سُرخ گُلاب کسی نے بھیجا؟
پگلی ، پیت کا سندیسہ بھجوایا ہو گا
بول سکھی ، یہ تَن مَن کس کی بھینٹ چڑھاؤں ؟
پگلی ، جس کے کارن جیون پایا ہو گا
بول سکھی ، کیوں نٹ کھٹ سکھیاں چھڑیں مجھ کو ؟
پگلی ، تو نے بھید انہیں بتلایا ہو گا
بول سکھی ، منڈیر پہ کاگا کیوں بولے ہے ؟
پگلی ، تیرے در پر جوگی آیا ہو گا !
بول سکھی ، وہ بن ٹھن کر کیوں نکلا گھر سے ؟
پگلی ، بیرن سوتن نے بُلوایا ہو گا
***