کہو فلک ، میرے محبوب جیسا کوئی کہیں تھا؟
بتایا اس نے تمھارا ساتھی بہت حسیں تھا
ذرا بتاؤ گے تم نے اس کو کہاں پہ دیکھا؟
جہاں پہ تھا ماہ و شوں کا جمگھٹ وہ بس وہیں تھا
بتاؤ کیسا تھا جس کو اس نے بنایا ہمدم؟
کہا حقیقت ہے تم سے بڑھ کر وہ کچھ نہیں تھا
سنو کسی کو وہاں پہ اس نے گلاب سونپا ؟
گلاب ہر ایسے ہاتھ میں تھا جو دلنشیں تھا
کہو، ہواؤں پہ گھر بنانے کا کاہے سوچا؟
کہا، کہ مشکل تھا کام لیکن مجھے یقیں تھا
خبر ہے، آندھی نے وہ شجر بھی گرا ہی ڈالا ؟
سنو، وہی تو مِری وفاؤں کا اِک امیں تھا
بتاؤ، دوری کا دشت تم نے چنا ہے کیسے؟
بتایا، سورج جو میرے دل کے بہت قریں تھا