ہاتھ کا کنگن کاہے اتنا شور مچائے؟
شاید کوئی بھٹکا راہی گھر کو آئے
چوری چوری چندا کیسے چھت پر اترا ؟
جیسے ناری پیشانی سے زلف ہٹائے
بوجھو تو آنچل کو اس نے چوما کیسے؟
جیسے بھنورہ کلی کلی کا روپ چرائے
وہ پلکوں میں اترا چھم سے بولو کیسے ؟
جیسے رانجھا ہیر کی آنکھوں میں مسکائے
جگ نے کیسے جان لیا، ملنے کو آئی؟
گوری تیرے پیر کی جھانجھر شور مچائے
بول سہیلی، پریت کو کیسا پایا تو نے؟
جیسے پل میں کوئی جل میں آگ لگائے
کیسا لگتا ہے سجنا کے گاؤں جا کر؟
گویا دل دونوں ہاتھوں سے نکلا جائے
سچ سچ بولو، پیڑ تلے کیا بات ہوئی تھی؟
بھید ملن کا سوچو کوئی کیوں بتلائے
سکھیوں سے کب بات چھپا سکتا ہے کوئی
پگلا من تو خود سے بھی ہر بات چھپائے
***