:salam:
وہ جہاں تھے وہیں کھڑے ہوں گے
جو کسی بات پر اڑے ہوں گے
وہ جہاں تھے وہیں کھڑے ہوں گے
جو کسی بات پر اڑے ہوں گے
پالنوں میں کہیں پڑے ہوں گے
کل جو سورج بہت بڑے ہوں گے
اب نئے ذہن اور آئیں گے
امتحانات بھی کڑے ہوں گے
تاجداروں کے سر چڑھے ہیرے
آج پاپوش میں جڑے ہوں گے
ایک چھوٹے سے سائبان کے لیے
عمربھر دھوپ سے لڑے ہوں گے
میں اٹھا کر لفظ بنادوں گا
لفظ جتنے گرے پڑے ہوں گے
سات رنگوں کے سات تاج محل
ایک دیوار میں جڑے ہوں گے
دھوپ کب تک مجھے ستائے گی
کل میرے پیڑ بھی بڑے ہوں گے
کتنے لہجے بشیر بدر ہوئے
اپنے پیروں پہ کب کھڑے ہوں گے