:salam:
کسی کی یاد میں پلکیں ذرا بھگو لیتے
اداس رات کی تنہایئوں میں رو لیتے
دکھوں کا بوجھ اکیلے نہیں سنبھلتا ہے
کہیں وہ ملتا تو اس سے لپٹ کے رو لیتے
اگر سفر میں کوئی ہمارا بھی ہمسفر ہوتا
بڑی خوشی سے انہی پتھروں پہ سو لیتے
یہ کیا کہ روز وہی چاندنی کا بستر ہو
کبھی تو دھوپ کی چادر بچھا کے سو لیتے
تمہاری راہ میں شاخوں کے پھول سوکھ گئے
کبھی ہوا کی طرح اس طرف بھی ہو لیتے
بشیر بدر
کسی کی یاد میں پلکیں ذرا بھگو لیتے
اداس رات کی تنہایئوں میں رو لیتے
دکھوں کا بوجھ اکیلے نہیں سنبھلتا ہے
کہیں وہ ملتا تو اس سے لپٹ کے رو لیتے
اگر سفر میں کوئی ہمارا بھی ہمسفر ہوتا
بڑی خوشی سے انہی پتھروں پہ سو لیتے
یہ کیا کہ روز وہی چاندنی کا بستر ہو
کبھی تو دھوپ کی چادر بچھا کے سو لیتے
تمہاری راہ میں شاخوں کے پھول سوکھ گئے
کبھی ہوا کی طرح اس طرف بھی ہو لیتے
بشیر بدر