Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

نہ ربط ہے نہ معانی ، کہیں تو کس سے کہیں!

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • نہ ربط ہے نہ معانی ، کہیں تو کس سے کہیں!


    نہ ربط ہے نہ معانی ، کہیں تو کس سے کہیں!
    ہم اپنے غم کی کہانی ، کہیں تو کس سے کہیں!

    سلیں ہیں برف کی سینوں میں اب دلوں کی جگہ
    یہ سوزِ دردِ نہانی کہیں تو کس سے کہیں!

    نہیں ہے اہلِ جہاں کو خود اپنے غم سے فراغ
    ہم اپنے دل کی گرانی کہیں تو کس سے کہیں!

    پلٹ رہے ہیں پرندے بہار سے پہلے
    عجیب ہے یہ نشانی کہیں تو کس سے کہیں!

    نئے سُخن کی طلب گار ہے نئی دُنیا
    وہ ایک بات پرانی کہیں تو کس سے کہیں

    نہ کوئی سُنتا ہے امجد نہ مانتا ہے اسے
    حدیثِ شامِ جوانی کہیں تو کس سے کہیں!
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Working...
X