Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

عشق ایسا عجیب دریا ہے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • عشق ایسا عجیب دریا ہے

    عشق ایسا عجیب دریا ہے
    جو بنا ساحلوں کے بہتا ہے

    ہیں غنیمت یہ چار لمحے
    پھر نہ ہم ہیں، نہ یہ تماشا ہے

    زندگی اک دکان کھلونوں کی
    وقت بگڑا ہوا سا بچہ ہے

    اے سرابوں میں گھومنے والے
    دل کے اندر بھی ایک رستہ ہے

    اس بھری کائنات کے ہوتے
    آدمی کس قدر اکیلا ہے

    آئنے میں جو عکس ہے امجد
    کیوں کسی دوسرے کا لگتا ہے

    (امجد اسلام امجد)
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔


  • #2
    Re: عشق ایسا عجیب دریا ہے

    :thmbup:

    Comment

    Working...
    X