Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

جو کچھ بھی ہے محبت کا پھیلاؤ ہے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • جو کچھ بھی ہے محبت کا پھیلاؤ ہے

    جو کچھ بھی ہے محبت کا پھیلاؤ ہے

    تیرے میرے اَبد کا کنارہ ہے یہ
    استعارہ ہے یہ
    روپ کا داؤ ہے
    پیارکا گھاؤ ہے
    جو کچھ بھی ہے محبت کا پھیلاؤ ہے

    صبح دم جس گھڑی، پھول کی پنکھڑی
    اوس کا آئنہ جگمگانے لگے
    ایک بھنورا وہیں، دیکھ کر ہرکہیں
    شاخ کی اوٹ سے،سر اٹھانے لگے
    پھول،بھنورا،تلاطم ہے، ٹھہراؤ ہے
    جو کچھ بھی ہے محبت کا پھیلاؤ ہے
    خواب کیا کیا چنے،جال کیا کیا بُنے
    موج تھمتی نہیں،رنگ ُرکتے نہیں
    وقت کے فرش پر،خاک کے رقص پر
    نقش جمتے نہیں،اَبر جُھکتے نہیں
    ہر مسافت کی دُوری کا ِسمٹاؤ ہے
    جو کچھ بھی ہے محبت کا پھیلاؤ ہے
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔


  • #2
    Re: جو کچھ بھی ہے محبت کا پھیلاؤ ہے

    ازل تا ابد
    فلک تا زمیں
    جو کچھ بھی ہے محبت کا پھیلاو ہے۔
    :star1:

    Comment

    Working...
    X