Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

درد پھیل جائے تو

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • درد پھیل جائے تو



    درد پھیل جائے تو
    ایک وقت آتا ہے
    دل دھڑکتا رہتا ہے
    آرزوگزیدوں کے حوصلے نہیں چلتے
    دشتِ بے یقینی میں آسرے نہیں چلتے
    رہرؤں کی آنکھوں میں
    منزلیں نہ جب تک ہوں ، قافلے نہیں چلتے
    اک ذرا توجہ سے دیکھئے تو کُھلتا ہے
    لوگ اِن پہ چلتے ہیں ، راستے نہیں چلتے
    سوچنے ، سمجھنے سے ، ساتھ ساتھ چلنے سے
    دوریاں سمٹتی ہیں ، فاصلے نہیں چلتے
    خواب خواب آنکھوں میں رتجگے نہیں چلتے
    درگُزر کے حلقے میں مسئلے نہیں چلتے
    دو دِلوں کی قربت میں تیسرا نہیں ہوتا
    ”واسطے“ نہیں چلتے
    بخت ساتھ چلتا ہے ، طابع آزمائوں کے
    وقت رام کرنے میں ، تجزیوں کے داؤ کیا
    ”تجربے“ نہیں چلتے
    عشق کے علاقے میں ، حُکمِ یار چلتا ہے
    ضابطے نہیں چلتے
    حُسن کی عدالت میں ، عاجزی تو چلتی ہے
    مرتبے نہیں چلتے
    دوستی کے رشتوں کی پرورش ضروری ہے
    سلسلے تعلق کے خود سے بن تو جاتے ہیں
    لیکن اِن شگوفوں کو ٹوٹنے بکھرنے سے
    روکنا بھی پڑتا ہے
    چاہتوں کی مٹی کو ، آرزو کے پودوں کو
    سینچنا بھی پڑتا ہے
    رنجشوں کی باتوں کو ، بھولنا بھی پڑتا ہے


    ً~ امجد اسلام امجد
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X