Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

امید وصل بھی امجد............

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • امید وصل بھی امجد............

    :salam:

    کلام کرتی نہیں بولتی بھی جاتی ہے
    تری نظر کو یہ کیسی زبان آتی ہے!
    کبھی کبھی مجھے پہچانتی نہیں وہ آنکھ
    کبھی چراغ سے چاروں طرف جلاتی ہے
    عجب تضاد میں پلتی ترے وصل کی آس
    کہ ایک آگ بجھاتی ہے اک لگاتی ہے
    وہ دیکھتی ہے مجھے ایسی مست نظروں سے
    مرے لہُو میں کوئی آگ سر سراتی ہے
    یہ چار سو کا اندھیرا سمٹنے لگتا ہے
    کچھ اس طرح تری آواز جگمگاتی ہے
    یہ کوئی اور نہیں آگ ہے یہ اندر کی
    بدن کی رات میں جو روشنی بچھاتی ہے
    میں اس کو دیکھتا رہتا ہوں رات ڈھلنے تک
    جو چاندنی تری گلیوں سے ہو کر آتی ہے
    یہ روشنی بھی عطا ہے تری محبت کی
    جو میری روح کے منظر مجھے دکھاتی ہے
    امید وصل بھی امجد ہے کانچ کی چوڑی
    کہ پہننے میں کئی بار ٹوٹ جاتی ہے

    Last edited by *Rida*; 11 August 2009, 08:36.
    For New Designers
    وَ بَارِکْ لِيْ فِيْمَا أَعْطَيْتَ

  • #2
    Re: امید وصل بھی امجد............

    Beautiful sharing
    I aM Not a complete Idiot......Some parts are Missing........

    Comment


    • #3
      Re: امید وصل بھی امجد............

      buhat umdah sharing hai

      Comment

      Working...
      X