Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

khawaab toot jatay hain

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • khawaab toot jatay hain



    خواب ٹوٹ جاتے ہیں
    بھیڑ میں زمانے کی ہاتھ جھوٹ جاتے ہیں
    دوست دار لہجوں میں سلوٹیں سی پڑتی ہیں
    اک ذرا سی رنجش سی
    شک کی زرد ٹہنی پر پھول بدگمانی کے
    اس طرح سے کھلتے ہیں
    زندگی سے پیارے بھی
    اجنبی سے لگتے ہیں' غیر بن کے ملتے ہیں
    عمر بھر کی چاہت کو آسرا نہیں ملتا
    دشتِ بے یقینی میں راستہ نہیں ملتا
    خاموشی کے کے وقفوں میں
    بات ٹوٹ جاتی ہےاور سرا نہیں ملتا
    معذرت کے لفظوں کو روشنی نہیں ملتی
    لذتِ پزیرائی' پھر کبھی نہیں ملتی
    پھول رنگ وعدوں کی منزلیں سکڑتی ہیں
    راہ مڑنے لگتی ہے
    بےرخی کے گارے سے،بے دلی کی مٹی سے
    فاصلے کی اینٹوں سے اینٹ جڑنے لگتی ہے
    خاک اڑنے لگتی ہے
    خوب ٹوٹ جاتے ہیں
    واہموں کے سائے سے'عمر بھر کی محنت کو
    پل میں لُوٹ جاتے ہیں
    اک ذرا سی رنجش سے
    ساتھ ٹوٹ جاتے ہیں
    بھیڑ میں زمانے کی
    ہاتھ چھوٹ جاتے ہیں

    امجد اسلام امجد
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X