Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

apnay gehr ki khirki say main asmaan ko deekhoun ga

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • apnay gehr ki khirki say main asmaan ko deekhoun ga


    اپنے گھر کی کھڑکی سے میں آسمان کو دیکھوں گا
    جس پر تیرا نام لکھا ہے اُس تارے کو ڈھونڈوں گا
    تم بھی ہر شب دیا جلا کر پلکوں کی دہلیز پہ رکھنا
    میں بھی روز اک خواب تمہارے شہر کی جانب بھیجوں گا
    ہجر کے دریا میں تم پڑھنا لہروں کی تحریریں بھی
    پانی کی ہر سطر پہ میں کچھ دل کی باتیں لکھوں گا
    جس تنہا سے پیڑ کے نیچے ہم بارش میں بھیگے تھے
    تم بھی اُس کو چھو کے گزرنا، میں بھی اُس سے لپٹوں گا
    ’’خواب مسافر لمحوں کے ہیں، ساتھ کہاں تک جائیں گے،،
    تم نے بالکل ٹھیک کہا ہے، میں بھی اب کچھ سوچوں گا
    بادل اوڑھ کے گزروں گا میں تیرے گھر کے آنگن سے
    قوسِ قزح کے سب رنگوں میں تجھ کو بھیگا دیکھوں گا
    رات گئے جب چاند ستارے لُکن میٹی کھیلیں گے
    آدھی نیند کا سپنا بن کر میں بھی تم کو چھو لوں گا
    بے موسم بارش کی صورت، دیر تلک اور دُور تلک
    تیرے دیارِ حسن پہ میں بھی کِن مِن کِن مِن برسوں گا
    شرم سے دوہرا ہو جائے گا کان پڑا وہ بُندا بھی
    بادِ صبا کے لہجے میں اِک بات میں ایسی پوچھوں گا
    صفحہ صفحہ ایک کتابِ حسن سی کھلتی جائے گی
    اور اُسی کو لَو میں پھر میں تم کو اَزبر کر لوں گا
    وقت کے اِک کنکر نے جس کو عکسوں میں تقسیم کیا
    آبِ رواں میں کیسے امجدؔ اب وہ چہرا جوڑوں گا! ۔۔۔

    Amjad islam Amjad
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X