Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

وہ چاند کہ روشن تھا سینوں میں نگاہوں میں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • وہ چاند کہ روشن تھا سینوں میں نگاہوں میں

    وہ چاند کہ روشن تھا سینوں میں نگاہوں میں
    لگتا ہے اداسی کا اک بڑھتا ہوا ہالہ
    پوشاکِ تمنا کو
    آزادی کے خلعت کو
    افسوس کہ یاروں نے
    الجھے ہوئے دھاگوں کا اک ڈھیر بنا ڈالا
    وہ شور ہے لمحوں کا، وہ گھور اندھیرا ہے
    تصویر نہیں بنتی، آواز نہیں آتی
    کچھ زور نہیں چلتا، کچھ پیش نہیں جاتی
    اظہار کو ڈستی ہے ہر روز نئی اُلجھن
    احساس پہ لگتا ہے ہر شام نیا تالہ
    ہے کوئی دل بینا، ہے کوئی نظر والا
    امجد اسلام امجد
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X