Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

مسلماں کے لہو میں ہے سلیقہ دل نوازی کا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • مسلماں کے لہو میں ہے سلیقہ دل نوازی کا

    حضرت علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ
    کی تصنیف "بال جبریل" کی غزل

    مسلماں کے لہو میں ہے سلیقہ دل نوازی کا
    مروت حسن عالم گیر ہے مردان غازی کا
    شکایت ہے مجھے یا رب! خداوندان مکتب سے
    سبق شاہیں بچوں کو دے رہے ہیں خاکبازی کا
    بہت مدت کے نخچیروں کا انداز نگہ بدلا
    کہ میں نے فاش کر ڈالا طریقہ شاہبازی کا
    قلندر جز دو حرف لاالہ کچھ بھی نہیں رکھتا
    فقیہ شہر قاروں ہے لغت ہائے حجازی کا
    حدیث بادہ و مینا و جام آتی نہیں مجھ کو
    نہ کر خارا شگافوں سے تقاضا شیشہ سازی کا
    کہاں سے تونے اے اقبال سیکھی ہے یہ درویشی
    کہ چرچا پادشاہوں میں ہے تیری بے نیازی ک
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔


  • #2
    Re: مسلماں کے لہو میں ہے سلیقہ دل نوازی کا

    اب ذرا تشریح بھی کریں ۔۔ شاباش

    Comment

    Working...
    X