آنگن میں ستاروں کو سجانے کے یہ دن تھے!
عباس مری ترے جانے کے یہ دن تھے؟
جانے کی تجھے کونسی عجلت تھی یہاں سے؟
گلشن میں نئے پھول کھلانے کے یہ دن تھے !
تجھ کو تو رہ شوق میں جانا تھا بہت دور
آغوش میں دھرتی کی سمانے کے یہ دن تھے ؟
یہ عمر ترے روٹھ کے جانے کی نہیں تھی
عباس ترے ناز اٹھانے کے یہ دن تھے
کیا ظلمت دوراں نے بھی تجھ کو نہیں روکا؟
اس شمع رفاقت کو بجھا نے کے یہ دن تھے؟
اے میرے جوانمرگ! تری قبر پہ آ کر
گل پاشی کے اور شمعیں جلانے کے یہ دن تھے؟
٭٭٭