Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Ye mausam kaghazi pholon se tala jar aha hai.

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Ye mausam kaghazi pholon se tala jar aha hai.


    یہ موسم کاغذی پھولوں سے ٹالا جا رہا ہے
    ہمیں گملوں سے آخر کب نکالا جا رہا ہے

    ہوا کے بات میں ہیں کنجیاں سخت رسا کی
    بہت اس شہر میں سکہ اچھالا جا رہا ہے

    مبادا بیچ سے اکھوے نہ پھوٹ آئیں ہمارے
    زمینیں کھود کر ہم کو نکالا جا رہا ہے

    جلیں گے کیا خبر ہم قبر پر یا انجمن میں
    ابھی تو موم کو سانچوں میں ڈھالا جا رہا ہے

    ہوا ارشاد آلودہ ہیں باہر کی فضائیں
    ہمیں پر کاٹ کے کابک میں ڈالا جا رہا ہے

    شب صحرا! ترے ماتھے پہ اک بند یا سجانے
    کف پا سے ستارہ بن کے چھالا جا رہا ہے

    مرے قدموں کو اے ماں اے مری مٹی جکڑ لے
    بڑی مشکل سے اب پرچم سنبھالا جا رہا ہے
    ٭٭٭
Working...
X