Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا
    اب زہن میں نہیں ھے پر نام تھا بھلا سا
    ابرو کھچے کھچے سے آنکھیں جھکی جھکی سی
    باتیں رکی رکی سی لہجہ تھکا تھکا سا
    الفاظ تھے کہ جگنو آواز کے سفر میں
    بن جائے جنگلوں میں جس طرح راستا سا
    خوابوں میں خواب اس کے یادوں میں یاد اس کی
    نیندوں میں گھل گیا ھو جیسے کہ رتجگا سا
    اگلی محبتوں نے وہ نامرادیاں دیں
    تازہ رفاقتوں سے دل تھا ڈرا ڈرا سا
    پھر یوں ہوا کہ ساون آنکھوں میں آ بسے تھے
    پھر یوں ہوا کہ جیسے دل بھی تھا آبلہ سا
    تیور تھے بے رخی کے انداز دوستی کے
    وہ اجنبی تھا لیکن لگتا تھا آشنا سا
    ھم دشت تھے کہ دریا ھم زھر تھے کہ امرت
    نا حق تھا زعم ھم کو جب وہ نہیں تھا پیاسا
    ( احمد فراز)
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔


  • #2
    Re: برسوں کے بعد دیکھا اک شخص دلربا سا

    thanks for sharing........................


    Comment

    Working...
    X