Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

وہی عشق جو تھا کبھی جنُوں اسے روزگار بنا دیا

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • وہی عشق جو تھا کبھی جنُوں اسے روزگار بنا دیا



    وہی عشق جو تھا کبھی جنُوں اسے روزگار بنا دیا
    کہیں زخم بیچ کے آ گئے کہیں شعر کوئی سُنا دیا
    .
    وہی ہم کہ جن کو عزیز تھی دُرِ آبرو کی چمک دمک
    یہی ہم کہ روزِ سیاہ میں زرِ داغِ دل بھی لُٹا دیا
    .
    کبھی یوں بھی تھا کہ ہزار تیر جگر میں تھے تو دُکھی نہ تھے
    مگر اب یہ ہے کسی مہرباں کے تپاک نے بھی رُلا دیا
    .
    کبھی خود کو ٹوٹتے پھوٹتے بھی جو دیکھتے تو حزیں نہ تھے
    مگر آج خود پہ نظر پڑی تو شکستِ جاں نے ہلا دیا
    .
    کوئی نامہ دلبرِ شہر کا کہ غزل گری کا بہانہ ہو
    وہی حرفِ دل جسے مدتوں سے ہم اہلِ دل نے بھلا د.یا

    احمد فراز
    Hacked by M4mad_turk
    my instalgram id: m4mad_turk
Working...
X