Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ریت سے بت نہ بنا اے میرے اچھے فنکار

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ریت سے بت نہ بنا اے میرے اچھے فنکار



    ریت سے بت نہ بنا اے میرے اچھے فنکار

    اک لمحہ کو ٹھہر میں تجھے پتھر لادوں
    میں تیرے سامنے انبار لگادوں لیکن
    کون سے رنگ کا پتھر تیرے کام آئے گا
    سرخ پتھر جسے دل کہتی ہے بے دل دنیا
    یا وہ پتھرائی ہوئی آنکھ کا نیل پتھر
    جس میں صدیوں کے تحیر کے پڑے ہوں ڈورے

    کیا تجھے روح کے پتھر کی ضرورت ہوگی
    جس پر حق بات بھی پتھر کی طرح گرتی ہے
    اک وہ پتھر ہے جو کہلاتا ہے تہذیبِ سفید
    اس کے مرمر میں سیاہ خوں جھلک جاتا ہے
    اک انصاف کا پتھر بھی تو ہوتا ہے مگر
    ہاتھ میں تیشہ زر ہو تو وہ ہاتھ آتا ہے

    جتنے معیار ہیں اس دور کے سب پتھر ہیں
    شعر بھی رقص بھی تصویر و غنا بھی پتھر
    میرے الہام تیرا ذہن ِ رسا بھی پتھر
    اس زمانے میں ہر فن کا نشان پتھر ہے
    ہاتھ پتھر ہیں تیرے میری زبان پتھر ہے

    ریت سے بت نہ بنا اے میرے اچھے فنکار
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X