Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ہجومِ فکر و نظر سے دماغ جلتے ہیں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ہجومِ فکر و نظر سے دماغ جلتے ہیں

    اسلام و علیکم


    ہجومِ فکر و نظر سے دماغ جلتے ہیں
    وہ تیرگی ہے کہ ہر سو چراغ جلتے ہیں

    کچھ ایسا تند ہوا جا رہا ہے بادۂ زیست
    کہ ہونٹ کانپتے ہیں اور ایاغ جلتے ہیں


    چمک رہے ہیں شگوفے، دہک رہے ہیں گلاب
    وفورِ موسمِ گل ہے کہ باغ جلتے ہیں

    نہیں قریب تو کچھ دور بھی نہیں وہ دور
    شفق کے روپ میں جس کے سراغ جلتے ہیں


    For New Designers
    وَ بَارِکْ لِيْ فِيْمَا أَعْطَيْتَ

  • #2
    Re: ہجومِ فکر و نظر سے دماغ جلتے ہیں

    واہ
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

    Comment


    • #3
      Re: ہجومِ فکر و نظر سے دماغ جلتے ہیں

      very nice





      Comment


      • #4
        Re: ہجومِ فکر و نظر سے دماغ جلتے ہیں

        زبردست۔۔
        میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

        Comment

        Working...
        X