Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

قطرہ مانگے جو کوئی تو اُسے دریا دے دے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • قطرہ مانگے جو کوئی تو اُسے دریا دے دے




    قطرہ مانگے جو کوئی تو اُسے دریا دے دے
    مجھ کو کچھ اور نہ دے، اپنی تمنا دے دے
    وہ جو آسوُدگی چاھیں انہیں آسوُدہ کر
    بے قراری کی لطافت مجھے تنہا دے دے
    میں اس اعزاز کے لائق تو نہیں ھوں لیکن
    مجھ کو ھمسائیگیء گنبد خضراء دے دے
    غم تو اِس دور کی تقدیر میں لکھے ھیں مگر
    مُجھ کو ھر غم سے نمٹ لینے کا یارا دے دے
    تب سمیٹوں میں ترے ابرِ کرم کے موتی
    میرے دامن کو جو تو وسعتِ صحرا دے دے
    تیری رحمت کا یہ اعجاز نہیں تو کیا ھے
    قدم اُٹھیں تو زمانہ مجھے رَستہ دے دے
    جب بھی تھک جائے محبّت کی مسافت میں ندیم
    تب تِرا حُسن بڑھے اور سنبھالا دے دے
    احمد ندیم قاسمی
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X