Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

bekali

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • bekali


    بے کلی

    سمے کی بے کلی بڑھنے لگی ہے
    لہو میں درد پیچ و تاب کھاتا ہے
    کواڑوں پر اگی خاموشیوں کے لب کھلے ہیں
    اور درختوں پر جمی شاموں میں کوئی مضطرب کروٹ بدلتا ہے
    بڑی مدت سے بچھڑی آرزو
    پردیس سے واپس سیہ ملبوس اوڑھے لوٹ آئی ہے
    پرانے راستے پھر سے ہمارا دل مسلتے ہیں
    نگاہیں آس سے اکثر گلے لگ لگ کے روتی ہیں
    اور اب تو خواب بھی ہم سے گریزاں ہیں
    سمے کی بے کلی بڑھنے لگی ہے
    دل پریشاں ہے
Working...
X