Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

اب تو میں صرف تعلق کے عوض بیٹھا ہوں

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • اب تو میں صرف تعلق کے عوض بیٹھا ہوں


    پھر بیٹھی ہے خزاں باغ کی دیوار کے ساتھ
    جبکہ پتا بھی نہیں ہے کوئی اشجار کے ساتھ


    کچھ تعلق تو نہیں تھا مرا بیمار کے ساتھ
    پھر بھی دل ڈوب گا شام کے آثار کے ساتھ


    ایک ہے میری انا، ایک انا کس کی ہے
    کس نے دیوار بنا دی میرے دیوار کے ساتھ


    تم بڑے لوگ ہو سیدھے ہی گزر جاتے ہو
    ورنہ کچھ تنگ سی گلیاں بھی ہیں بازار کے ساتھ


    مستقل درر کا سودا ہے، ذرا نرمی سے
    کچھ رعایت بھی تو کرتے ہیں خریدار کے ساتھ


    اب تو میں صرف تعلق کے عوض بیٹھا ہوں
    اب تو سایہ بھی نہیں ہے تری دیوار کے ساتھ



    کوئی فنکار کی تنہائی کی جانب نہ گیا
    لوگ جا جا کے لپپٹے رہے شاہکار کے ساتھ



    عدیم ہاشمی

    :(

  • #2
    Re: اب تو میں صرف تعلق کے عوض بیٹھا ہوں

    umdah intikhab .................





    Comment

    Working...
    X