Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

حال کُھلتا نہیں جبینوں سے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • حال کُھلتا نہیں جبینوں سے

    حال کُھلتا نہیں جبینوں سے
    رنج اُٹھائے ہیں کن قرینوں سے

    رات آہستہ گام اُتری ہے
    درد کے ماہتاب زینوں سے

    ہم نے سوچا نہ اُس نے جانا ہے
    دل بھی ہوتے ہیں آبگینوں سے

    کون لے گا شرارِ جاں کا حساب
    دشتِ امروز کے دفینوں سے

    تو نے مژگاں اُٹھا کے دیکھا بھی
    شہر خالی نہ تھا مکینوں سے

    آشنا آشنا پیام آئے
    اجنبی اجنبی زمینوں سے

    جی کو آرام آ گیا ہے اداؔ
    کبھی طوفاں، کبھی سفینوں سے

    اداؔ جعفری
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔


  • #2
    Buhat he khobsorat
    Urdu Articles
    https://rkinfocorner.com

    Comment

    Working...
    X