Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

ظالم تھا وہ اور ظلم کی عادت بھی بہت تھی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • ظالم تھا وہ اور ظلم کی عادت بھی بہت تھی

    ظالم تھا وہ اور ظلم کی عادت بھی بہت تھی
    مجبور تھے ہم اس شے محبت بھی بہت تھی

    اس بت کے ستم سہہ کے دکھا ہی دیا ہم نے
    گو اپنی طبیعت میں بغاوت بھی بہت تھی

    واقف ہی نہ تھا رمز محبت سے وہ ورنہ
    دل کے لئے تھوڑی سی عنایات بہت تھی

    یوں ہی نہیںمشہور زمانہ میرا قاتل
    اس شخص کو اس فن میں مہارت بہت تھی

    کیا دوارِ غزل تھا کہ لہو دل میں بہت تھا
    اور دل کو لہو کرنے کی فرصت بھی بہت تھی

    ہر شام سناتے تھے حسینوں کو غزل ہم
    جب مال بہت تھا تو سخاوت بھی بہت تھی

    بلاوا کے ہم عاجزؔ کو پشیمان بھی بہت ہیں
    کیا کیجئے کمبخت کی شہرت بھی بہت تھی
    کلیم عاجز
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔

Working...
X