Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

میں ہزار بار چاہوں کہ وہ مسکرا کے دیکھے

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • میں ہزار بار چاہوں کہ وہ مسکرا کے دیکھے


    میں ہزار بار چاہوں کہ وہ مسکرا کے دیکھے
    اُسے کیا غرض پڑی ہے جو نظر اُٹھا کے دیکھے

    مرے دل کا حوصلہ تھا کہ ذرا سی خاک اُڑا لی
    مرے بعد اُس گلی میں کوئی اور جا کے دیکھے

    کہیں آسمان ٹُوٹا تو قدم کہاں رُکیں گے
    جِسے خواب دیکھنا ہو ، وہ زمیں پہ آ کے دیکھے

    اُسے کیا خبر کہ کیا ہے یہ شکستِ عہد و پیماں
    جو فریب دے رہا ہے وہ فریب کھا کے دیکھے

    ہے عجیب کشمکش میں مری شمعِ آرزو بھی
    میں جَلا جَلا کے دیکھوں ، وہ بُجھا بُجھا کے دیکھے

    اُسے دیکھنے کو قیصر میں نظر کہاں سے لاؤں ؟
    کہ وہ آئینہ بھی دیکھے تو چُھپا چُھپا کے دیکھے

    قیصر الجعفری
    اللھم صلی علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔
    اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی ابراھیم وعلٰی آل ابراھیم انک حمید مجید۔


  • #2
    Re: میں ہزار بار چاہوں کہ وہ مسکرا کے دیکھے

    واہ ۔۔۔ کیا کہنے

    عمدہ انتخاب جناب۔۔ خوش رہیں ہمیشہ

    Comment


    • #3
      Re: میں ہزار بار چاہوں کہ وہ مسکرا کے دیکھے

      بہت عمدہ انتخاب
      اس کی شاعری واقعی بہت اچھی ہے بہت شکریہ
      ہے الف و لیلہ سی زندگی درپیش
      سو جاگتی ہوئی ، اک شہر زاد ہے دل میں

      Comment


      • #4
        Re: میں ہزار بار چاہوں کہ وہ مسکرا کے دیکھے

        bohat khub.....

        Comment


        • #5
          Re: میں ہزار بار چاہوں کہ وہ مسکرا کے دیکھے

          بہت عمدہ انتخاب

          Comment

          Working...
          X