وفات پاگئے
==============================================
1
جیون جیوتی جاگ رہی ہے چھوڑ بہانے، چھوڑ بہانے
تن من دھن کی بھینٹ چڑھا دے کیوں سپنوں کے تانے بانے
آئے کون تجھے بہلانے، پہنچے کون تجھے سمجھانے
پھر پایا ہے پریم سدھانے، اُلجھایا ہے پریم کتھانے
آنکھیں کھول کے دیکھ جگت کو رنگ رنگ کی نیاری باتیں
ایک ہی چاند مگر آتا ہے تیری راتوں کو چمکانے
ساغر اُلٹے، مینا ٹوٹی، میخواروں کی سنگت چھوٹی
ڈھونڈنا اب بیکار ہے تیرا، خالی ہیں سارے میخانے
اس کے دامن میں سو لہریں، آئیں جھکولے، جائیں جھکولے
ہاں کہہ کر پھر جائیں پل میں، کوئی مانے کوئی نہ مانے
دیکھ کہ ندی اب گدلی ہے، جاگ کہ دنیا ہی بدلی ہے
موج کی راہ سے ناؤ ہٹا لے، آئے ہیں تیرے محل کو ڈھانے
پریم کا ساتھ ہے دکھ کا دارو، کیسا سکھ ہو، پاس نہیں تُو
آنے لگی گیسو کی خوشبو، پیتا ہوں رس کے پیمانے
مانا دکھ میں کھویا ہوا ہوں، تم سمجھے ہو سویا ہوا ہوں
دھرتی کو آکاش بنادوں، آئے ہو تم کس کو جگانے؟
-==================
2
خاکِ جامِ مے ہے گردِ کارواں
اب نہیں اندیشۂ سود و زیاںاب نَفَس کا زیر و بم کیا ہے؟ فقط
حاصلِ امّید مرگِ ناگہاںعشرتِ حُسنِ نظر ہے بازگشت
اور تفکّر اک فریبِ رائیگاںاب نجاتِ دائمی ہےایک لفظ
اور وہ اک لفظ بھی رازِ عیاںایک پردہ روز و شب شام و سحر
راز جُو اور جستجو کے درمیاںاک تخیّل کے سوا کچھ بھی نہیں
رشتۂ دورِ زماں، دورِ مکاںحاصلِ عمر دو روزہ ہے بہت
گر کبھی منزل کرے عمرِ رواںکیوں نہ یہ تارِ رگِ جاں توڑیے
دیکھیے پھر کیوں نہ عیشِ جاوداںسوچتے ہی سوچتے آیا خیال
کچھ نہیں ہستی سوائے جسم و جاںوقت کی پرواز کے ہمدوش ہی
بہتا جائے گا یہ دریائے رواںتم بھی یہ کہتے ہو بڑھتے چلو
الاماں، منزل کہاں، منزل کہاں؟
==========================
3
من مورکھ مٹی کا مادھو، ہر سانچے میں ڈھل جاتا ہے
اس کو تم کیا دھوکا دو گے بات کی بات بہل جاتا ہے
جی کی جی میں رہ جاتی ہے آیا وقت ہی ٹل جاتا ہے
یہ تو بتائہ کس نے کہا تھا، کانٹا دل سے نکل جاتا ہے
جھوٹ موٹ بھی ہونٹ کھلے تو دل نے جانا، امرت پایا
ایک اک میٹھے بول پہ مورکھ دو دو ہاتھ اچھل جاتا ہے
جیسے بالک پا کے کھلونا، توڑ دے اس کو اور پھر روئے
ویسے آشا کے مٹنے پر میرا دل بھی مچل جاتا ہے
جیون ریت کی چھان پھٹک میں سوچ سوچ دن رین گنوائے
بیرن وقت کی ہیرا پھیری پل آتا ہے پل جاتا ہے
میرا جی روشن کر لوجی، بن بستی جوگی کا پھیرا
دیکھ کر ہر انجانی صورت پہلا رنگ بدل جاتا ہے
=============================
4
1
جیون جیوتی جاگ رہی ہے چھوڑ بہانے، چھوڑ بہانے
تن من دھن کی بھینٹ چڑھا دے کیوں سپنوں کے تانے بانے
آئے کون تجھے بہلانے، پہنچے کون تجھے سمجھانے
پھر پایا ہے پریم سدھانے، اُلجھایا ہے پریم کتھانے
آنکھیں کھول کے دیکھ جگت کو رنگ رنگ کی نیاری باتیں
ایک ہی چاند مگر آتا ہے تیری راتوں کو چمکانے
ساغر اُلٹے، مینا ٹوٹی، میخواروں کی سنگت چھوٹی
ڈھونڈنا اب بیکار ہے تیرا، خالی ہیں سارے میخانے
اس کے دامن میں سو لہریں، آئیں جھکولے، جائیں جھکولے
ہاں کہہ کر پھر جائیں پل میں، کوئی مانے کوئی نہ مانے
دیکھ کہ ندی اب گدلی ہے، جاگ کہ دنیا ہی بدلی ہے
موج کی راہ سے ناؤ ہٹا لے، آئے ہیں تیرے محل کو ڈھانے
پریم کا ساتھ ہے دکھ کا دارو، کیسا سکھ ہو، پاس نہیں تُو
آنے لگی گیسو کی خوشبو، پیتا ہوں رس کے پیمانے
مانا دکھ میں کھویا ہوا ہوں، تم سمجھے ہو سویا ہوا ہوں
دھرتی کو آکاش بنادوں، آئے ہو تم کس کو جگانے؟
-==================
2
خاکِ جامِ مے ہے گردِ کارواں
اب نہیں اندیشۂ سود و زیاںاب نَفَس کا زیر و بم کیا ہے؟ فقط
حاصلِ امّید مرگِ ناگہاںعشرتِ حُسنِ نظر ہے بازگشت
اور تفکّر اک فریبِ رائیگاںاب نجاتِ دائمی ہےایک لفظ
اور وہ اک لفظ بھی رازِ عیاںایک پردہ روز و شب شام و سحر
راز جُو اور جستجو کے درمیاںاک تخیّل کے سوا کچھ بھی نہیں
رشتۂ دورِ زماں، دورِ مکاںحاصلِ عمر دو روزہ ہے بہت
گر کبھی منزل کرے عمرِ رواںکیوں نہ یہ تارِ رگِ جاں توڑیے
دیکھیے پھر کیوں نہ عیشِ جاوداںسوچتے ہی سوچتے آیا خیال
کچھ نہیں ہستی سوائے جسم و جاںوقت کی پرواز کے ہمدوش ہی
بہتا جائے گا یہ دریائے رواںتم بھی یہ کہتے ہو بڑھتے چلو
الاماں، منزل کہاں، منزل کہاں؟
==========================
3
من مورکھ مٹی کا مادھو، ہر سانچے میں ڈھل جاتا ہے
اس کو تم کیا دھوکا دو گے بات کی بات بہل جاتا ہے
جی کی جی میں رہ جاتی ہے آیا وقت ہی ٹل جاتا ہے
یہ تو بتائہ کس نے کہا تھا، کانٹا دل سے نکل جاتا ہے
جھوٹ موٹ بھی ہونٹ کھلے تو دل نے جانا، امرت پایا
ایک اک میٹھے بول پہ مورکھ دو دو ہاتھ اچھل جاتا ہے
جیسے بالک پا کے کھلونا، توڑ دے اس کو اور پھر روئے
ویسے آشا کے مٹنے پر میرا دل بھی مچل جاتا ہے
جیون ریت کی چھان پھٹک میں سوچ سوچ دن رین گنوائے
بیرن وقت کی ہیرا پھیری پل آتا ہے پل جاتا ہے
میرا جی روشن کر لوجی، بن بستی جوگی کا پھیرا
دیکھ کر ہر انجانی صورت پہلا رنگ بدل جاتا ہے
=============================
4
یگانگت
Comment