ڈھونڈو گے اگر مُلکوں مُلکوں ملنے کے نہیں، نایاب ہیں ہم
تعبیر ہے جس کی حسرت و غم، اے ہم نفسو! وہ خواب ہیں ہم
اے درد! پتا کچھ تُو ہی بتا، اب تک یہ معمّہ حل نہ ہوا
ہم میں ہے دلِ بیتاب نہاں، یا آپ دلِ بیتاب ہیں ہم
میں حیرت و حسرت کا مارا، خاموش کھڑا ہوں ساحل پر
دریائے محبت کہتا ہے آ کچھ بھی نہیں پایاب ہیں ہم
ہوجائے بکھیڑا پاک کہیں، پاس اپنے بُلالیں بہتر ہے!
اب دردِ جُدائی سے ان کے اے آہ! بہت بیتاب ہیں ہم
لاکھوں ہی مسافر چلتے ہیں، منزل پہ پہنچتے ہیں دو ایک
اے اہلِ زمانہ! قدر کرو! نایاب نہ ہوں، کم یاب ہیں ہم
مُرغانِ قفس کو پھولوں نے اے شاد یہ کہلا بھیجا ہے
آجاؤ ، جو تُم کو آنا ہو، ایسے میں، ابھی شاداب ہیں ہم
تعبیر ہے جس کی حسرت و غم، اے ہم نفسو! وہ خواب ہیں ہم
اے درد! پتا کچھ تُو ہی بتا، اب تک یہ معمّہ حل نہ ہوا
ہم میں ہے دلِ بیتاب نہاں، یا آپ دلِ بیتاب ہیں ہم
میں حیرت و حسرت کا مارا، خاموش کھڑا ہوں ساحل پر
دریائے محبت کہتا ہے آ کچھ بھی نہیں پایاب ہیں ہم
ہوجائے بکھیڑا پاک کہیں، پاس اپنے بُلالیں بہتر ہے!
اب دردِ جُدائی سے ان کے اے آہ! بہت بیتاب ہیں ہم
لاکھوں ہی مسافر چلتے ہیں، منزل پہ پہنچتے ہیں دو ایک
اے اہلِ زمانہ! قدر کرو! نایاب نہ ہوں، کم یاب ہیں ہم
مُرغانِ قفس کو پھولوں نے اے شاد یہ کہلا بھیجا ہے
آجاؤ ، جو تُم کو آنا ہو، ایسے میں، ابھی شاداب ہیں ہم
Comment