Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

Hassan Abbasi

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • Hassan Abbasi

    مرتی ہوئی زمیں کو بچانا پڑا مجھے
    بادل کی طرح دشت پہ آنا پڑا مجھے

    وہ کر نہیں رہا تھا مری بات کا یقین
    پھر یوں ہوا کہ مر کے دِکھانا پڑا مجھے

    بھولے سے مری سِمت کوئی دیکھتا نہ تھا
    چہرے پہ اِک زخم لگانا پڑا مجھے

    اُس اجنبی سے ہاتھ مِلانے کے واسطے
    محفِل میں سب سے ہاتھ مِلانا پڑا مجھے

    یادیں تھیں دفن ایسے کہ بعد از فروخت بھی
    اُس گھر کی دیکھ بھال کو جانا پڑا مجھے

    اس بےوفا کی یاد دِلاتا تھا بار بار
    کل آئینے پہ ہاتھ اُٹھانا پڑا مجھے

    ایسے بچھڑ کے اس نے تو مر جانا تھا حسنؔ
    اس کی نظر میں خود کو گِرانا پڑا مجھے
    For New Designers
    وَ بَارِکْ لِيْ فِيْمَا أَعْطَيْتَ

  • #2
    Re: Hassan Abbasi

    buhat khoob......

    Comment

    Working...
    X