پھر شام اُڑی پرچم پرچم
پھر ہنستی ہوئی گل پوش ہوا
اتری میرے دامن میں چھم چھم
جیسے کوئی بچھڑا یار صنم
بے آس، اچانک آجائے
میدان ہزیمت سے جیسے
فتحوں کی نوید آوازیں دے
پھر اوس گری مرہم مرہم
یوں جیسے سیہ خانوں سے پرے
زخموں کی سپہ تاراج ہوئی
پھر جیسے کسی نے کھینچ لئے
پیوست بدن آزار سبھی
ٹوٹے ہوئے بھالے، تیر، بلم
فرقت کی سلاخوں سے
پھر چاند میرے پہلو میں کھلا
پھر نور ندی میں پھیل گئی
روئی ہوئی آنکھوں کی لالی
روٹھے ہوئے لہجوں کی شبنم
لرزاں لرزاں، مدھم مدھم
ہر شام مجھے ملنے کے لئے
آتی ہے یونہی اُس گھر کی ہوا
گاتی ہے رگوں میں خوں کی طرح
ہر رات اُن سانسوں کی سرگم
جب اوس گرے مرہم مرہم
پھر ہنستی ہوئی گل پوش ہوا
اتری میرے دامن میں چھم چھم
جیسے کوئی بچھڑا یار صنم
بے آس، اچانک آجائے
میدان ہزیمت سے جیسے
فتحوں کی نوید آوازیں دے
پھر اوس گری مرہم مرہم
یوں جیسے سیہ خانوں سے پرے
زخموں کی سپہ تاراج ہوئی
پھر جیسے کسی نے کھینچ لئے
پیوست بدن آزار سبھی
ٹوٹے ہوئے بھالے، تیر، بلم
فرقت کی سلاخوں سے
پھر چاند میرے پہلو میں کھلا
پھر نور ندی میں پھیل گئی
روئی ہوئی آنکھوں کی لالی
روٹھے ہوئے لہجوں کی شبنم
لرزاں لرزاں، مدھم مدھم
ہر شام مجھے ملنے کے لئے
آتی ہے یونہی اُس گھر کی ہوا
گاتی ہے رگوں میں خوں کی طرح
ہر رات اُن سانسوں کی سرگم
جب اوس گرے مرہم مرہم
Comment