Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

نصیر ترابی

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • نصیر ترابی





    وہ ہمسفر تھا مگر اس سے ہم نوائی نہ تھی
    کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا جدائی نہ تھی


    محبتوں کا سفر اس طرح بھی گزرا تھا
    شکستہ دل تھے مسافر شکستہ پائی نہ تھی


    عداوتیں تھیں ، تغافل تھا، رنجشیں تھیں بہت
    بچھڑنے والے میں سب کچھ تھا ، بے وفائی نہ تھی


    بچھڑتے وقت ان آنکھوں میں تھی ہماری غزل
    غزل بھی وہ جو کسی کو ابھی سنائی نہ تھی


    کسے پکار رہا تھا وہ ڈوبتا ہوا دن
    سدا تو آئی تھی لیکن کوئی دہائی نہ تھی


    عجیب ہوتی ہے راہ سخن بھی دیکھ نصیر
    وہاں بھی آ گئے آخر، جہاں رسائی نہ تھی
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

  • #2
    Re: نصیر ترابی

    bhot umdah sharing





    Comment


    • #3
      Re: نصیر ترابی

      :rose
      میں نعرہ مستانہ، میں شوخی رندانہ

      Comment

      Working...
      X