Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

مجید امجد

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • مجید امجد

    بنے یہ زہر ہی وجہِ شفا، جو تو چاہے
    خرید لوں یہ نکلی دوا، جو تو چاہے

    تجھے تو علم ہے کیوں میں نے اس طرح چاہا
    جو تو نے یوں نہیں چاہا تو کیا، جو تو چاہے

    جب یک سانس گھسے، ساتھ ایک نوٹ پسے
    نظامِ زر کی حسیں آسیا، جو تو چاہے

    ذرا شکوہِ دو عالم کے گُنبدوں میں لرز
    پھر اس کے بعد تیرا فیصلہ، جو تو چاہے

    سلام ان پر، تہِ تیغ بھی جنہوں نے کہا
    جو تیرا حکم، جو تیری رضا، جو تو چاہے

    جو تیرے باغ میں مزدوریاں کریں امجد
    کھلیں وہ پھول بھی اک مرتبہ، جو تو چاہے
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

  • #2
    Re: مجید امجد

    :thmbup:

    Comment


    • #3
      Re: مجید امجد

      buhat khoob....

      Comment

      Working...
      X