Announcement

Collapse
No announcement yet.

Unconfigured Ad Widget

Collapse

(فیض احمد فیض کے مجموعہ "نسخہ ھائے وفا" سے)

Collapse
X
 
  • Filter
  • Time
  • Show
Clear All
new posts

  • (فیض احمد فیض کے مجموعہ "نسخہ ھائے وفا" سے)

    مرگِ سوز محبت

    آؤ کہ مرگِ سوزِ محبت منائیں ہم
    آؤ کہ حسنِ ماہ سے دل کو جلائیں ہم

    خوش ہوں فراقِ قامت و رخسارِ یار سے
    سرو گل و سمن سے نظر کو ستائیں ہم

    ویرانیِ حیات کو ویران تر کریں
    لے ناصح آج تیرا کہا مان جائیں ہم

    پھر اوٹ لے کے دامنِ ابرِ بہار کی
    دل کو منائیں ہم کبھی آنسو بہائیں ہم

    سلجھائیں بے دلی سے یہ الجھے ہوئے سوال
    واں جائیں یا نہ جائیں ، نہ جائیں کہ جائیں ہم

    پھر دل کو پاسِ ضبط کی تلقین کر چکیں
    اور امتحانِ ضبط سے پھر جی چرائیں ہم

    آؤ کہ آج ختم ہوئی داستانِ عشق
    اب ختمِ عاشقی کے فسانے سنائیں ہم

    (فیض احمد فیض کے مجموعہ "نسخہ ھائے وفا" سے)
    "Can you imagine what I would do if I could do all I can? "

  • #2
    Re: (فیض احمد فیض کے مجموعہ "نسخہ ھائے وفا" سے)

    classic.......thanks for sharing
    شاہ حسین جیہناں سچ پچھاتا' کامل عِشق تیہناں دا جاتا

    Comment


    • #3
      Re: (فیض احمد فیض کے مجموعہ "نسخہ ھائے وفا" سے)

      buhat khoob....

      Comment

      Working...
      X