اس شہر خرابی میں غم عشق کے مارے
زندہ ہیں ، یہی بات بڑی بات ہے پیارے
یہ ہنستا ہوا چاند ، یہ پر نور ستارے
تابندہ و پائندہ ہیں ذروں کے سہارے
حسرت ہے کوئی غنچہ ہمیں پیار سے دیکھے
ارمان ہے کوئی پھول ہمیں دل سے پکارے
ہر صبح ، میری صبح پے روتی رہی شبنم
ہر رات میری رات پے ہنستے رہے تارے
کچھ اور بھی ہیں کام ہمیں آے غم جاناں
کب تک کوئی الجھی ہی زلفوں کو سنوارے
حبیب جالب
زندہ ہیں ، یہی بات بڑی بات ہے پیارے
یہ ہنستا ہوا چاند ، یہ پر نور ستارے
تابندہ و پائندہ ہیں ذروں کے سہارے
حسرت ہے کوئی غنچہ ہمیں پیار سے دیکھے
ارمان ہے کوئی پھول ہمیں دل سے پکارے
ہر صبح ، میری صبح پے روتی رہی شبنم
ہر رات میری رات پے ہنستے رہے تارے
کچھ اور بھی ہیں کام ہمیں آے غم جاناں
کب تک کوئی الجھی ہی زلفوں کو سنوارے
حبیب جالب
Comment